تازہ ترین

لاہور(رہبرنیوز)روس کے صدرولادی میرپیوٹن اورشمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان بہترین دوست ہیں  لیکن دونوں میں ایک مشترک قدرامریکہ سے دشمنی بھی ہے۔دونوں رہنما سخت سکیورٹی میں زندگی گزارتے ہیں۔جس کا مظاہرہ ہم اکثر دیکھتے رہتے ہیں لیکن چین کے شہربیجنگ میں پیوٹن اور کم انگ کی ملاقات کے بعد ایک ایسا منظرسامنے آیا جس نے دیکھنے والوں کو حیران کردیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان انتہائی خوشگوارانداز میں ملاقات کا اختتام ہوا۔جس کے بعد کم جونگ ان کا سکیورٹی سٹاف اس کمرے میں آیا،جہاں دونوں کی میٹنگ ہوئی تھی،سٹاف میں شامل خاتون احتیاط سے اس گلا س کواٹھاکرلے گئی جس میں کم جونگ ان نے پانی پیا تھا جبکہ دوسرے سٹاف ممبر نے ہراس چیز کوکپڑے سے صاف کیا جو کم جونگ ان کے استعمال میں آئی تھی۔وہاں موجود ایک روسی صحافی کے مطابق اس اقدام کا مقصد صاف تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کوئی ایسا چیز پیچھے رہ جائے جس کی مدد سے شمالی کورین رہنما کی سیکیورٹی میں کوئی خلل آئے،یا دشمن ان چیزوں کی مدد سے سیمپلز لے کرشمالی کوریا ئی رہنما کا ڈی این اے ٹیسٹ لے سکیں۔خبر کے مطابق روسی صدرولادی میرپیوٹن کا  سکیورٹی سٹاف  بھی ایسی ہی احتیاط برتتا ہے۔صدرپیوٹن جس جگہ کا وزٹ کرتے ہیں،وہاں انکے زیراستعمال ہرچیز کواکٹھا کیا جاتا ہے۔حالانکہ انکا پیشاب اورپاخانہ بھی خصوصی پیکٹس کے ذریعے  ماسکو واپس لے جایا جاتا ہے۔سکیورٹی سٹاف  کے مطابق اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ کوئی صدرکے زیر استعمال اشیا کے ذریعے انکا ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرسکے۔جس سے  دشمن کے پاس انکی صحت کے حوالے سے معلومات جاسکتی ہیں۔روسی صدرپیوٹن پچھلے آٹھ برس سے یہ احتیاط برت رہے ہیں۔روسی صحافی کے مطابق گزشتہ ماہ الاسکا میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران بھی سکیورٹی سٹاف کویہ ہدایت کی گئی تھی کہ صدرپیوٹن کے زیراستعمال کوئی چیز الاسکا میں رہنے نہ پائے۔شمالی کوریا کے ہزاروں  فوجی روسی افواج کے شانہ بشانہ یوکرین کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں۔

Leave A Comment

Advertisement