تازہ ترین

ہوائی جزیرے پر واقع دنیا کے سب سے فعال آتش فشاؤں میں شمار ہونے والا کیلاویا آتش فشاں ایک بار پھر لاوا اُگلنے لگا، جمعے کے روز اس کی سطح سے لاوا 100 فٹ کی بلندی تک فواروں کی صورت میں نکلتا دیکھا گیا۔ماہرین کے مطابق لاوا کا یہ اخراج ہیلیماوماو کریٹر کے شمالی حصے میں واقع ایک وینٹ سے شروع ہوا، جہاں صبح کے وقت مسلسل لاوا اچھلتا رہا، اور دوپہر تک وہ فواروں کی شکل اختیار کر گیا۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ سرگرمی صرف آتش فشاں کے دہانے کے اندر محدود رہی اور قریبی آبادی کو فی الحال کوئی خطرہ لاحق نہیں۔ البتہ ہوائی وولکینوز نیشنل پارک کے زائرین کو قدرت کا یہ حیران کن مظاہرہ دیکھنے کا نایاب موقع ملا۔پارک کی رضاکار جینس ویئی، جو ہر بار آتش فشاں کی سرگرمی کی اطلاع ملتے ہی تصویریں اور ویڈیوز بنانے پہنچ جاتی ہیں، نے کہا ”جب لاوا آسمان کی جانب شوٹ کرتا ہے، تو آواز ایسے لگتی ہے جیسے جیٹ انجن گرج رہا ہو یا سمندر کی لہریں چٹانوں سے ٹکرا رہی ہوں میں ایک میل دور سے بھی اس کی حرارت محسوس کرتی ہوں۔

ہوائی وولکینو آبزرویٹری کے انچارج کین ہون کے مطابق لاوا کا اخراج زمین کی اندرونی گہرائیوں سے ہو رہا ہے، جو ایک نچلے میگما چیمبر کو بھر رہا ہے، اس چیمبر سے لاوا بالائی چیمبر میں جاتا ہے اور وہاں سے تنگ راستوں کے ذریعے زمین کی سطح پر پہنچتا ہے، جس سے یہ دھماکہ خیز مظاہرہ سامنے آتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ دسمبر سے اب تک لاوا کا اخراج اسی راستے سے ہو رہا ہے، اور یہ تمام مظاہرے دراصل ایک ہی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔یہ چوتھی بار ہے جب کیلاویا آتش فشاں نے اس قدر تسلسل سے فوارے مارے ہیں، 1983 میں شروع ہونے والے ایک طویل سلسلے میں بھی اسی طرز کے 44 فوارے ریکارڈ کیے گئے تھے، جو تین سال تک جاری رہے۔

 

Leave A Comment

Advertisement