تازہ ترین

ہرسال4ستمبر کو عالمی یوم حجاب منایاجاتاہے اوراس سال بھی ملک بھرمیں حلقہ خواتین جماعت اسلامی جنوبی پنجاب یہ دن مکمل جذبے کے ساتھ منارہی ہے اور اس دن کے منانے کا مقصدحجاب کی اہمیت اور افادیت کواجاگرکرناہے، حجاب مسلمان عورت کاحق ہے اور یہ کوئی پابندی یاجبرکی علامت نہیں ہے حکم خداوندی اور مسلمان عورت کافخر اور وقار ہے، اللہ پاک نے اپنی بندیوں کوقیمتی سمجھااوراس لیے ان کے لیے حجاب اتارا۔

ان خیالات کااظہارجماعت اسلامی شعبہ خواتین جنوبی پنجاب کی نائب ناظمہ مریم جمیلہ، ضلع رحیم یارخان کی ناظمہ سدرہ ہارون اور ناظمہ شہر رحیم یارخان نوشابہ صدیقی نے ”یوم حجاب“ کے عالمی دن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ معاشرے میں جب حجاب اور تقویٰ کی خوبیاں پروان چڑھتی ہیں تووہاں فحاشی کی جگہ وقاراورتقدس اس معاشرے کی پہچان بن جاتے ہیں، آج استعماری طاقتوں کے حیاسوز اور غیراخلاقی صنفی ایجنڈوں کوقانون سازی کے ذریعے پروان چڑھایاجارہاہے جو نوجوان نسل کے لیے زہرقاتل ہے۔ آج ہم ذاتی اورسیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر اپنے وطن کی نظریاتی بنیادوں اورآنے والی نسلوں کاحیاکاعنصرباقی رکھنے کی تدابیرکریں، نوجوانوں کو راہ راست پر رکھنے کے لیے سماجی رویوں کی اصلاح لازم ہے۔ معاشرتی اصلاح اور کردار کا اعتدال اوراصل مثبت سماجی رویوں کا محتاج ہے۔ معاشرتی خیر اور فلاحی پہلو حجاب کے نظام میں پوشیدہ ہے، انھوں نے کہاکہ فرانس اوربھارت میں خواتین کے حجاب پر پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ہم سوال کرتے ہیں کہ انسانیت اور انسانی حقوق کے عالمی ٹھیکیداروں کوانسانی بنیادی حقوق کا یہ استحصال نظر کیوں نہیں آتا؟، حیا اور حجاب کی تہذیب صرف مسلم معاشروں کے لیے ہی نہیں بلکہ گراوٹ کاشکار مغربی معاشرے کے لیے بھی پناہ گاہ ہے۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پرنٹ، الیکٹرانک اورسوشل میڈیا پرجنسی بیراہ روی پھیلانے والے مواد کی روک تھام کی جائے اورایسے تمام مواد کو ہٹایاجائے جو اخلاقی گراوٹ کاسبب بن رہے ہیں۔

Leave A Comment

Advertisement