کسی بھی فارمیٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی صورتحال اچھی نہیں: عاقب جاوید
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ہائی پرفارمنس کے ڈائریکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ کسی بھی فارمیٹ میں پاکستان ٹیم کی صورتحال اچھی نہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ سکلز ڈویلپمنٹ کیمپ ختم ہو گیا اور کھلاڑیوں کا کوچز سے پہلے مرحلے میں تعارف ہوا، تیسرے مرحلے میں زیادہ تر شاہینز کے کھلاڑی شامل ہیں جنہوں نے انگلینڈ جانا ہے، مقصد یہی تھا کہ آف سیزن میں کھلاڑی ایکشن میں رہیں۔ یہ سلسلہ یہاں ختم نہیں ہو گا اس کے دو اور پروگرام ہوں گے، شاہینز نے آسٹریلیا جانا ہے ان کی تیاری ہو گی اس کے ساتھ ریڈ بال کے پلیئرز کی بھی تیاری ہوگی، چھ سات روز میں کسی کی غلطیاں تو درست نہیں کرتے لیکن کھلاڑیوں کو بتایا جاتا ہے کہ ان سے کیا درکار ہے، آل راؤنڈرز اور پیس بولرز کو ہم نے بڑھانا ہے اور کیمپس کا مقصد بھی یہی ہے، یہ سلسلہ اکتوبر تک جاری رہے گا۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ کا نیا سرکل شروع ہو رہا ہے اس میں پاکستان کے بہت چانسز ہیں، ہر ٹیم اپنی ہوم کنڈیشنز سے فائدہ اٹھاتی ہے، ٹیم کے اعلان پر بہت کام ہو چکا ہے اور جلد اعلان ہو جائے گا۔تمام کھلاڑیوں کو موقع ملے گا یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا سب کو سکلز بہتر بنانے کا موقع ملے گا اور سب کو سمجھنا ہو گا کہ آل فارمیٹ میں ہماری صورتحال اچھی نہیں ہے، کسی ٹیم کو ہلکا نہیں لے سکتے اور بنگلادیش بھی اپنے ملک میں اچھا کھیلتی ہے اور بنگلا دیش کے خلاف سیریز کو بھی آسان نہیں لیں گے۔بابر اعظم اور محمد رضوان کو بھی بتایا ہے کہ کہاں بہتری درکار ہے، دونوں سینئر کھلاڑی ہیں ان سے ہر طرح سے بات ہوئی ہے کہ اگر کوئی کمی ہے تو کیسے بہتر بنانا ہے، نسیم شاہ کی فٹنس کا مسئلہ تھا لیکن اب وہ باقاعدگی سے بولنگ کر رہے ہیں، ایسا ہی کچھ محمد وسیم کے ساتھ ہے وہ بھی کیمپ میں بولنگ کر رہے ہیں۔
قومی ٹیم کا اعلان ایک دو روز میں کر دیا جائے گا، نوجوان ہو یا سینئر پاکستان کے لیے بیسٹ آپشن کو کھلانا ہے، ایشیا کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ ایشین کنڈیشنز میں ہونے ہیں، 200 پلس رنز کرنا پڑیں گے اسی کے مطابق اپنے آپشنز کو استعمال کرنا ہے، سینئر ہو یا جونیئر بیٹنگ آرڈر میں جو رول میں فٹ ہو گا وہ پلیئر اہم ہے۔ بنگلا دیش اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں مختلف آپشنز دیکھیں گے، حارث رؤف کو بھی کھیلتے ہوئے دیکھیں گے، ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی ہماری ہر طرح کی تیاری ہے، ویسٹ انڈیز سیریز کا جو بھی فیصلہ ہو اس کے مطابق ٹیم کا اعلان ہو گا۔