بھارت :ظالم باپ نے 3 بچوں کو زندہ جلا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا
ھارت میں تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا رونما ہوا، جس سے ہر آنکھ اشکبار ہوگئی، تین معصوم بچوں کو باپ نے ہی موت کے گھاٹ اُتار کر اپنی بھی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 38 سالہ گٹا وینکٹیشورلو، جو آندھرا پردیش کے پرکاشم ضلع کے رہائشی تھے، کا اپنی بیوی دیپیکا کے ساتھ خاندانی تنازعہ چل رہا تھا۔ وینکٹیشورلو کے تین بچے تھا اور اس کا یہ دلخراش قدم اس وقت سامنے آیا جب بچے اپنے والد سے کچھ خریدنے کی ضد کر رہے تھے۔ بچے یہ نہیں جانتے تھے کہ ان کا والد انہیں کس دردناک طریقے سے موت کی نیند سلا دے گا۔30 اگست کو، وینکٹیشورلو اپنے تینوں بچوں کے ساتھ گھر سے نکلے اور کچھ گھنٹوں بعد انہوں نے کیڑے مار دوا پی کر ویلڈنڈا منڈل میں خودکشی کر لی۔ اس کے بعد سے بچوں کا کوئی پتہ نہ چلا۔ پولیس اور مقامی افراد اس غمناک صورتحال پر ششدر رہ گئے۔
پولیس حکام کے مطابق، واقعے کے بعد اچمپیٹ، کلواکورتی اور ویلڈانڈا کی پولیس نے ڈرون کی مدد سے وسیع پیمانے پر تلاشی مہم چلائی۔ تلاش کے دوران سوریاتھنڈا (اپونتلا منڈل) کے علاقے میں پتھروں کے درمیان بچوں کی جلی ہوئی لاشیں ملیں۔پولیس نے ان کی شناخت رگھو ورشنی اور شیودھرما کے طور پر کی۔ بعد ازاں ایک اور لڑکی کی جلی ہوئی لاش بھی ملی، جسے ممکنہ طور پر مکشیتا قرار دیا گیا۔ڈی ایس پی سرینواس (اچمپیٹ) اور دیگر پولیس افسران نے بتایا کہ وینکٹیشورلو نے بچوں کو قتل کرنے سے پہلے مختلف مقامات پر پٹرول چھڑک کر انہیں آگ لگا دی تھی۔پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ بچوں کی ہلاکت کے بعد وینکٹیشورلو نے خودکشی کرنے کے لیے کیڑے مار دوا پی لی۔پولیس نے متاثرہ خاندان کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا ہے، اور بچوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اچمپیٹ مردہ خانے اور کلواکورتی سرکاری اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
Leave A Comment