رحیم یارخان: آٹے کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ، غریب آدمی پر ایک اور بوجھ ڈال دیا گیا , چودھری اعجاز شفیع
آٹے کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ، غریب آدمی پر ایک اور بوجھ ڈال دیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کسان ونگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چودھری اعجاز شفیع نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی لہر تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ روزمرہ استعمال کی بنیادی اشیاء خصوصاً آٹا، جو ہر گھر کی ضرورت ہے، عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ آج20 کلو آٹے کا تھیل400 روپے مہنگا ہو گیا ہے۔ پہلے اس کی قیمت1400 روپے تھی جو اب بڑھ کر1800 روپے تک جا پہنچی ہے۔
یہ اضافہ صرف ایک تھیلے کی قیمت میں نہیں بلکہ کروڑوں عوام کے دسترخوان پر براہِ راست اثر ڈال رہا ہے۔ دیہاڑی دار طبقہ، کم آمدنی والے گھرانے اور غریب مزدور پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، اب ان کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست مزید مشکل ہو گیا ہے۔ آٹا فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت3150 روپے تک پہنچ چکی ہے، جس کے باعث آٹے کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آخر اس مہنگائی کا بوجھ کب تک صرف غریب عوام ہی اٹھاتے رہیں گے؟
سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ان بڑھتی قیمتوں سے اب فائدہ کسان کو نہیں ہوگا۔ کسان نے تو اپنی محنت کی گندم پہلے ہی کم ریٹ پر بیچ دی تھی۔ اصل وقت تو وہ تھا جب گندم کی فصل آئی تھی، اگر اس وقت قیمت بڑھائی جاتی تو کسان کو بھی اپنی محنت کا کچھ صلہ ملتا۔ مگر نہیں! اُس وقت کسان کو نقصان پر بیچنے پر مجبور کیا گیا اور آج قیمت بڑھنے کا سارا فائدہ صرف ذخیرہ اندوزوں اور بڑے بڑے مگرمچھوں کو ہو رہا ہے۔ غریب کسان اور عام عوام دونوں خسارے میں ہیں، جبکہ منافع خور اپنی تجوریاں بھر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ حکومت فوری اقدامات کرے۔ گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے نہ صرف مافیاز کے خلاف کارروائی کی جائے بلکہ کسان کو بھی اس کی محنت کا پورا معاوضہ دیا جائے تاکہ دونوں جانب انصاف قائم ہو۔ ورنہ آنے والے دنوں میں روٹی کا نوالہ عام آدمی کے لیے ایک خواب بن سکتا ہے۔
Leave A Comment