تازہ ترین

اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں بیک وقت زمینی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، جسے "آپریشن جدعون کے رتھ" (Operation Gideon’s Chariots) کا نام دیا گیا ہے۔ فوج کے مطابق یہ کارروائیاں جنوبی کمان کے تحت جاری ہیں جنہیں فضائیہ کی مدد بھی حاصل ہے۔ غزہ پر شدید بمباری سے کم از کم 135 فلسطینی آج شہید ہو چکے ہیں، جب کہ شمالی غزہ کے تمام عوامی سپتال مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی شدت اور ہدفی کارروائیوں کی وجہ سے زخمیوں اور مریضوں کا علاج ممکن نہیں رہا۔ ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات تک ختم ہو گئی ہیں۔

غزہ کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل نے  گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل دانستہ طور پر زخمیوں کو ہسپتالوں تک پہنچنے سے روک رہا ہے اور ہسپتالوں کے اندر مریضوں، زخمیوں اور طبی عملے کو براہِ راست نشانہ بنا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے بیت لاہیا میں واقع انڈونیشین ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) پر براہِ راست گولہ باری کی جس کے بعد وہ سہولت مزید طبی خدمات دینے کے قابل نہیں رہی۔

اسی طرح جبالیہ میں واقع الاوادہ ہسپتال پر بھی گولہ باری کی گئی ہے، جس سے مریضوں، زخمیوں اور طبی عملے کی جانیں شدید خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ جنوبی غزہ میں یورپی غزہ ہسپتال پر  14  راکٹ داغے گئے، جس سے ہسپتال کا بنیادی ڈھانچہ اور آکسیجن لائنیں تباہ ہو گئیں، اور اس کے دوبارہ فعال ہونے کے امکانات بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر ایک طرف تباہ کن حملے جاری ہیں، اور دوسری جانب قطر میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کی بات چیت بھی دوبارہ شروع کی جا رہی ہے۔ تاہم زمینی اور فضائی کارروائیوں کی موجودہ شدت نے غزہ کے شہریوں کو ایک بار پھر شدید انسانی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے۔

 

Leave A Comment

Advertisement