اقوام متحدہ نےغزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا، ایک چوتھائی آبادی بھوک کا شکار
اقوام متحدہ نےغزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا، غزہ کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ قحط کا شکار ہے۔اقوام متحدہ کے گلوبل ہنگر مانیٹر انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (آئی پی سی) کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت 5 لاکھ 14 ہزار فلسطینی، یعنی غزہ کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ قحط کا شکار ہے اور یہ تعداد ستمبر کے آخر تک 6 لاکھ 41 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ آئی پی سی کے مطابق شمالی علاقے خصوصاً غزہ سٹی کو باضابطہ طور پر قحط زدہ قرار دیا گیا ہے جہاں صرف اس خطے میں 2 لاکھ 80 ہزار افراد بھوک سے مر رہے ہیں، دیگر متاثرہ علاقے دیر البلح اور خان یونس ہیں جو اگلے ماہ قحط کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ میں قحط سے متعلق آئی پی سی کی رپورٹ کو مسترد کردیا، اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں قحط کی کوئی صورتحال نہیں ہے، جنگ کے آغاز سے اب تک ایک لاکھ سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو چکے ہیں۔اسرائیلی فوجی ادارے COGAT نے غزہ میں قحط اور امداد کے داخلے میں رکاوٹوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس ’جھوٹی بھوک مہم‘ چلا رہی ہے اور اقوامِ متحدہ سمیت دیگر ادارے غزہ میں قحط کے حوالے سے بے بنیاد دعوے پھیلا رہے ہیں۔
Leave A Comment