جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے تیاری کرلی، کم از کم 3لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ
جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے ابھی سے تیاری کرلی ،امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اس زلزلے میں کم ازکم ہلاکتیں بھی 3لاکھ کے قریب ہوسکتی ہیں۔جیسے جیسے جاپان مین تباہ کن ‘میگا زلزلے’ کے امکانات کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جاپانی حکومت نے اپنے زلزلے کی تیاری کے منصوبے کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے،اس کی وجہ یہ ہے کہ نانکائی ٹروف میں ایک طاقتور زلزلے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔
حکومتی پینل کے مطابق، اب اگلے 30 سالوں میں نانکائی ٹروف میں 7 ریکٹر اسکیل یا اس سے زیادہ کی شدت کے زلزلے کے 82 فیصد امکانات ہیں اور خطرناک بات یہ ہے کہ یہ پچھلے تخمینہ 75 فیصد سے زیادہ ہے،جاپان کی زلزلہ ریسرچ کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے زلزلے کے نتیجے میں سونامی کے ساتھ ساتھ 298,000 کے قریب اموات ہوسکتی ہیں اور 2 ٹریلین امریکی ڈالرز تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔سب سے پہلے جاپانی حکومت نے سینٹرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کونسل کے تحت 2014 میں قومی تیاری کا منصوبہ متعارف کرایا تجا، جس کا مقصد زلزلے سے ہونے والی اموات کو 80 فیصد تک کم کرنا تھاتاہم تازہ ترین تخمینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جاپانی حکام کو اب یقین ہے کہ موجودہ منصوبہ ہلاکتوں میں صرف 20 فیصد کمی کرسکتا ہے۔اسی تناظر میں اپ ڈیٹ کردہ حکمت عملی کے تحت پشتوں کی تعمیر، انخلا کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا اور مزید باقاعدہ ڈیزاسٹر ڈرلز کے انعقاد کے لیے کوششوں میں اضافے کیا جائے گا،اپ ڈیٹ منصوبے کے تحت حکومت کا مقصد نانکائی ٹروف میں زلزلے کی صورت میں ہلاکتوں کی تعداد میں 80 فیصد اور تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد کو 50 فیصد تک کم کرنا ہے۔
خیال رہے کہ جاپان دنیا کے اس خطے میں واقع ہے جہاں سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں، تاریخی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ 1,400 سالوں میں تقریباً ہر 100 سے 200 سال بعد نانکائی ٹروگھ میں ایک بڑا زلزلہ آتا ہے۔اس خطے میں تباہ کن زلزلہ آخری 1946 میں آیا تھا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8.1 اور 8.4 کے درمیان ریکارڈ کی گئی تھی۔