کوئٹہ: خودکش دھماکا، 13 افراد جاں بحق، سابق ایم پی اے سمیت 35 افراد شدید زخمی
کوئٹہ میں سریاب رڈ پر واقع شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب خود کش حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 13 افراد جاں بحق جب کہ سابق ایم پی اے سمیت 35 افراد شدید زخمی ہو گئے جب کہ دھماکے میں سابق سینیٹر کی گاڑی سمیت ایک درجن گاڑیاں و موٹرسائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
رات گئے کوئٹہ میں سریاب روڈ پر واقع شاہوانی اسیٹڈیم کے قریب بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے کے اختتام پر سیاسی قائدین بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل، پشتونخوامیپ کے مرکزی چیئرمین محمود خان اچکزئی، اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما کبیر محمد شہی اور کارکن گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر واپس جارہے تھے کہ قبرستان کے قریب پہلے سے موجود خود کش حملہ آور نے گاڑیوں کے قریب آ کر خود کو اڑا لیا۔دھماکے کے نتیجے میں اسپیشل برانچ کے اہلکار محمد حنیف سمیت سیاسی پارٹی کے 13 کارکنان موقع پر ہی جاں بحق جبکہ سابق ایم پی اے احمد نواز سمیت 35 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے جبکہ مختلف جماعتوں کے قائدین معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
دھماکے سے بھگڈر مچ گئی اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز، پولیس، سی ٹی ڈی کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور زخمیوں کو سول بی ایم سی اسپتال منتقل کیا۔دھماکے کے باعث سابق سینٹرز کبیر محمد شہی کی گاڑی سمیت ایک درجن گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا جب کہ دھماکے ے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹرز اور عملے کو فوری طور پر طلب کیا گیا۔محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت بلوچستان نے شاہوانی اسٹیڈیم میں دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے شاہوانی اسٹیڈیم کوئٹہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت دشمنوں کی بزدلانہ کارروائی ہے، جس کا مقصد صوبے میں خوف و ہراس پھیلانا اور پرامن شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانا ہے۔مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر معصوم شہریوں کے خون سے کھیل رہے ہیں لیکن ان کے ناپاک عزائم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیے جائیں گے۔واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی کی دعا کی اور شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔صوبائی وزیر صحت اور محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور ہسپتالوں میں ہنگامی صورتحال کے تحت کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔حکومت بلوچستان نے دھماکے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس مقصد کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو واقعہ کے محرکات اور ذمہ داران کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرے گی اور ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ وفاقی اور صوبائی حکومت مل کر دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات جاری رکھیں گی تاکہ بلوچستان کے عوام کو پرامن ماحول فراہم کیا جا سکے۔
Leave A Comment