بھارت کا جنگ کے بعد پاکستان سے پہلا رابطہ، جموں کے مقام پر سیلاب کی اطلاع دیدی
جنگ کے بعد بھارت نے پاکستان سے پہلی بار سرکاری سطح پر رابطہ کرتے ہوئے جموں کے مقام پر سیلاب کی اطلاع دے دی۔سندھ طاس معاہدے کی روشنی میں بھارت نے جموں کے مقام پر ممکنہ بڑے سیلاب کی باضابطہ اطلاع پاکستان کو دی ہے، جس کے بعد حکومت پاکستان نے الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔مئی میں دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی جنگ کے بعد یہ پہلا سرکاری سطح کا رابطہ تھا، حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کنٹرول میں ہے، انتظامیہ پوری طرح چوکس ہے۔
بھارت کے پانی چھوڑنے کے بعد اونچے درجے کا سیلاب
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجےکا سیلاب برقرار ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطا بق ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور خانکی پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔اس کے علاوہ دریائےسندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر درمیانے درجے جب کہ تربیلا، کالا باغ اور چشمہ پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے ستلج میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کے باعث پنجاب کے کئی دیہات زیرِ آب آ گئے۔متاثرہ اضلاع میں قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی شامل ہیں، ریسکیو ٹیموں کے مطابق دیہاتیوں اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق دریائے ستلج نے سرحد کے قریب علاقوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے دریا کے کنارے رہنے والے لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ فوراً محفوظ علاقوں میں منتقل ہو جائیں، تاہم کچھ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان کے پاس جانے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں ہے۔ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے نکال رہی ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 19 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
Leave A Comment