شپ لانچ کے دوران حادثہ، شمالی کوریا کے تین اعلیٰ عہدیدار گرفتار
شمالی کوریا نے بدھ کے روز ایک نئے جنگی بحری جہاز کی لانچنگ کے دوران پیش آنے والے حادثے کے بعد شپ یارڈ کے تین اعلیٰ عہدیداروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ریاستی میڈیا کے مطابق پانچ ہزار ٹن وزنی ڈسٹرائر کی لانچنگ تقریب کے دوران اس کا نچلا حصہ دب گیا، جس کے باعث جہاز کا توازن بگڑ گیا اور وہ ایک طرف جھک گیا۔شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این اے (KCNA) کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، جبکہ ملک کے سربراہ کم جونگ اُن نے اسے "مجرمانہ فعل" قرار دیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں شمالی شہر چونگجن کے شپ یارڈ کا چیف انجینئر، تعمیراتی کام کا سربراہ اور ایک انتظامی مینیجر شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ تینوں افراد "حادثے کے ذمہ دار" ہیں۔
جمعے کے روز شپ یارڈ کے منیجر ہونگ گل ہو کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے طلب کیا ۔ سیٹلائٹ تصاویر میں بحری جہاز کو ایک طرف جھکا ہوا دکھایا گیا ہے، جس پر نیلے رنگ کی بڑی ترپالیں ڈالی گئی ہیں، اور جہاز کا کچھ حصہ خشکی پر نظر آتا ہے۔ سرکاری میڈیا نے اس وقت کسی جانی نقصان یا زخمیوں کا ذکر نہیں کیا، اور نقصان کو کم کر کے پیش کرنے کی کوشش کی۔ ابتدائی اطلاعات کے برعکس، کے سی این اے نے رپورٹ کیا کہ جہاز کے نچلے حصے میں کوئی سوراخ نہیں ہے۔ ادارے نے مزید بتایا کہ "جہاز کے دائیں طرف کے حصے کو خراشیں آئیں اور پچھلے حصے میں کچھ مقدار میں سمندری پانی داخل ہوا۔
یہ حادثہ "انتہائی لاپرواہی، غیر ذمہ داری اور غیر سائنسی انداز" کا نتیجہ ہے، اور خبردار کیا کہ جن افراد نے "غیر ذمہ دارانہ غلطیاں کیں" ان کے خلاف اگلے ماہ ہونے والے مرکزی اجلاس میں کارروائی کی جائے گی۔ شمالی کوریا میں مقامی سطح پر ہونے والے حادثات کو سرکاری طور پر منظر عام پر لانا غیر معمولی بات ہے، اگرچہ ماضی میں چند ایک بار ایسا کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب چند ہفتے قبل ہی شمالی کوریا نے ایک اور پانچ ہزار ٹن وزنی ڈسٹرائر، "چوئے ہیون" کی رونمائی کی تھی، جسے کم جونگ اُن نے ملکی بحریہ کی جدید کاری میں ایک "اہم پیش رفت" قرار دیا تھا، اور کہا تھا کہ اسے اگلے سال کے آغاز میں تعینات کیا جائے گا۔
Leave A Comment