خفیہ شادی کی رنجش کی بناء پر قتل کرنے کا معاملہ,قتل کیس میں پھانسی کی سزا پانے والا مجرم لاہور ہائیکورٹ سے بری ہوگیا ،مقدمہ کے ساڑھے 4 سال بعد سزائے موت کا قیدی بری ہوگیا۔جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مجرم کی اپیل پر سماعت کی،سزائے موت کے قیدی کی جانب سے رائے بشیر احمد سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ،تھانہ صدر عارف والا نے شہری صفدر علی کے قتل کا مقدمہ درج کیا ، وجہ عناد اور گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی ، ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے ملزم مدثر کو سزائے موت کا حکم سنایا ، ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل کی مخالفت کی گئی ، سرکاری وکیل نے بتایا کہ پولیس تفتیش ، گواہوں کے بیانات اور میڈیکل رپورٹ کے مطابق مجرم قصور وار ہے،مدعی اور سرکاری وکیل مجرم کی بریت اپیل کی مخالفت کے باوجود عدالت کو مطمئن نہ کرسکے،دو رکنی بینچ نے چشم دید گواہوں کی موقع پر موجودگی اور وجہ عناد ثابت نہ ہونے پر مجرم کو بری کردیا۔

 

Leave A Comment

Advertisement