تازہ ترین

  پاکستان میں سالانہ مہنگائی کی شرح اپریل میں مسلسل چھٹے مہینے کم ہو کر 0.28 فیصد پر آگئی، جو مارچ میں 0.7 فیصد تھی،  یہ گزشتہ چھ دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق اپریل میں کنزیومر پرائس انڈیکس  میں کمی گزشتہ سال کے اسی مہینے میں ریکارڈ کی گئی 17.34 فیصد سے نمایاں ہے۔ معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ حکومت کی جانب سے حالیہ بجلی کے نرخ میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کمی سے آئندہ مہینوں میں مہنگائی میں مزید کمی آسکتی ہے، بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی منفی میں بھی جا سکتی ہے جو گھریلو بجٹ کے لیے حقیقی ریلیف کا باعث بنے گی۔

خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں کمی مارچ کے مقابلے میں اپریل میں کچھ کم ہو کر -4.82 فیصد رہی (مارچ میں -5.1 فیصد)، جس کی بنیادی وجہ خراب ہونے والی اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 26.7 فیصد کمی ہے۔دیگر اہم شعبوں میں بھی کمی کا سلسلہ جاری رہا، ٹرانسپورٹیشن میں3.91 فیصد کمی آئی جو مارچ میں 1.2 فیصد تھی  جبکہ ہاؤسنگ و یوٹیلٹیز میں 2.62 فیصد کمی دیکھی گئی جو مارچ میں 2.2 فیصدتھی۔کچھ زمروں میں قیمتوں کا دباؤ کم ہوا،ملبوسات و جوتوں کی مہنگائی 13.5 فیصد سے کم ہو کر 9.1 فیصد پر آگئی، تعلیمی اخراجات میں بھی کچھ کمی ہوئی تاہم، گھریلو آلات کی دیکھ بھال کی لاگت 3.7 فیصد سے بڑھ کر 4.02 فیصد ہوگئی۔

 

Leave A Comment

Advertisement