تازہ ترین

وال اسٹریٹ کی اسٹاک مارکیٹی اس وقت لرز رہی ہے  کیونکہ ٹرمپ نے بڑھک ماری ہے کہ اگر دنیا کے ملکوں نے ان کے ساتھ مذاکرات کر کے نئے تجارتی معاہدے کر بھی لئے تب بھی وہ ان معاہدوں میں  سخت امریکی محصولات ہی لگائیں گے۔ تاہم جمعہ کے روز ہفتہ کے آخری دن سٹاک مارکیٹ، سونے اور تیل کی مارکیٹوں میں اعتماد قدرے بحال ہوا دکھائی دیا۔ سٹاکس کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا، ڈالر کچھ بہتر ہوا، سونے، چاندی اور خام تیل کی قیمتیں کچھ کم ہوئیں۔

جمعہ کے روز  امریکی نیوز آؤٹ لیٹ  ٹائم کے ساتھ ایک انٹرویو کے مطابق، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہائی ٹیرف  یہیں رہیں گےاور  اگر درآمدی ٹیکس اب سے ایک سال میں 50 فیصد تک زیادہ ہو گیا تو وہ وہ "مکمل فتح" کا اعلان کریں گے۔ ٹرمپ کے اس اعلان سے وال سٹریٹ اور دنیا بھر کو یہ میسج گیا کہ ٹرمپ اگر دنیا پر مسلط کئے اپنے نئے جابرانہ ٹیرفس کو کم کرین گے بھی تب بھی وہ موجودہ سطح سے پچاس فیصد زیادہ ٹیرف تو بہرحال برقرار رکھیں گے۔

تین ماہ کے دوران صدر ٹرمپ نے مختلف قسم کی درآمدات پر تاریخی محصولات لگائے ہیں، ان میں ریاستہائے متحدہ میں آنے والی عملی طور پر ہر چیز پر 10% ٹیرف بنیادی ہے، اس کے ساتھ   انہوں نے سٹیل، ایلومینیم، آٹوز اور میکسیکو اور کینیڈا کی بہت سی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف بھی لگا دیا ہے۔ لیکن اب تک کی سب سے اہم تجارتی کارروائی امریکہ کو درآمد کی جانے والی زیادہ تر چینی اشیا پر کم از کم 145 فیصد کا ٹیرف ہے۔فیچ ریٹنگز کے مطابق، مشترکہ طور پر، امریکہ کی موثر ٹیرف کی شرح اب 22.8 فیصد ہے۔ یہ اب تک دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

وال سٹریٹ میں کیا ہوا

امریکی اسٹاک انڈیکس جمعہ کو امریکہ کی دنیا کے خلاف  تجارتی جنگ پر دیرپا غیر یقینی صورتحال کے درمیان بڑھ رہے تھے۔آج صبح  Dow Jones Industrial Average میں 0.49%، S&P 500 میں 0.02% اضافہ ہوا، اور Nasdaq Composite میں 0.34% کا اضافہ ہوا۔

 

Leave A Comment

Advertisement