اختر مینگل کا دھرنا ختم کرنے سے انکار، مطالبات نہ ماننے پر آج ہر صورت کوئٹہ کی جانب مارچ کا اعلان
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے حکومت کی تمام کوششوں کے باوجود دھرنا ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔ اختر مینگل نے اعلان کیا کہ اگر آج بھی مطالبات نہ مانے گئے تو ہر صورت کوئٹہ کی جانب مارچ کیا جائے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز اختر مینگل سے رابطہ کیا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات وزیراعظم کے سامنے اٹھائے جائیں گے۔ تاہم اختر مینگل نے واضح کیا کہ محض یقین دہانی کافی نہیں، جب تک عملی اقدامات نہیں ہوتے، احتجاج ختم نہیں ہوگا۔گزشتہ روز بلوچستان حکومت کا اعلیٰ سطحی وفد بھی مستونگ کے علاقے لک پاس میں دھرنا گاہ پہنچا اور مظاہرین سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی۔ حکومتی وفد میں سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ اور صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی شامل تھیں۔
بلوچستان حکومت نے مظاہرین سے کہا ہے کہ وہ کوئٹہ کے ریڈ زون کی جانب مارچ نہ کریں بلکہ سریاب روڈ سے ہوتے ہوئے شاہوانی روڈ تک محدود رہیں۔ تاہم دھرنا قیادت نے اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اور احتجاجی کیمپ بدستور قائم ہے۔یہ مذاکرات کے لیے حکومت کی جانب سے بھیجا گیا تیسرا وفد تھا، جس نے دھرنا شرکاء سے مذاکرات کی کوشش کی، مگر ابھی تک کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔