ترکیہ: اپوزیشن جماعت کے گرفتار مئیر کی حمایت میں ہونے والا احتجاج پرتشدد تحریک میں تبدیل
ترکیہ میں اپوزیشن جماعت کے گرفتار مئیر اکرم امام اولو کی حمایت میں ہونے والا احتجاج پرتشدد تحریک میں تبدیل ہوگیا، ترک صدر رجب طیب اردوان کے اہم حریف کی گرفتاری کے بعد سے پولیس نے صحافیوں سمیت 1100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ترکیہ کے دارالحکومت استنبول کے میئر اکرم امام اولو کی گرفتاری پر شدید احتجاج جاری ہے ، پانچ روز سے جاری مظاہرے میں ہزاروں افراد انقرہ اور استنبول کی سڑکوں پر موجود ہیں۔ استنبول کے میئر اکرم امام اولو کی گرفتاری کے بعد مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین شدید جھڑپوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ترکی میں ایک بار پھر بڑی تعداد میں مظاہرین استنبول ہال کے باہر جمع ہو رہے ہیں۔
ترک صدر اردوان نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ شہریوں کو احتجاج کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ انھوں نے اپنے پیغام میں اپوزیشن جماعت سے کہا ہے کہ وہ یہ سب بند کردیں۔
ادھر امام اولو کے ایک وکیل نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ قانونی کارروائی جاری رکھیں گے۔ اپوزیشن پارٹی کے اس سیاستدان کی گرفتاری نے ترکی میں ایک دہائی کے بدترین احتجاج کو جنم دیا ہے۔