لاہور : پولیس کی عدم دستیابی اور عدم تعاون , غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جاری آپریشن ایک نئے بحران کا شکار
<p>صوبائی دارالحکومت میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جاری آپریشن ایک نئے بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور (ایم سی ایل) کے شعبہ پلاننگ کے افسران نے پولیس کی عدم دستیابی اور عدم تعاون کے باعث آپریشن کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ایم سی ایل کے افسران کا کہنا ہے کہ دوران آپریشن وہ متعدد بار یرغمال بن چکے ہیں اور لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں، جس کی وجہ سے وہ خود کو مکمل طور پر غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔لاہور کے9زونز کے زونل آفیسرز (زیڈ او پی) نے واضح انتباہ جاری کیا ہے کہ جب تک پولیس کی مناسب نفری فراہم نہیں کی جاتی، وہ آپریشنز جاری رکھنے سے قاصر ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کے دوران پولیس کی عدم موجودگی سے صورتحال سنگین ہو جاتی ہے، جس سے افسران اور عملہ غیر محفوظ ہو جاتے ہیں۔افسران کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشنز انتہائی حساس نوعیت کے ہوتے ہیں اور اکثر دوران کارروائی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے پولیس کی موجودگی ناگزیر ہو جاتی ہے۔ وہ پولیس کی عدم دستیابی کو ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ نہ صرف افسران کی جان کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ آپریشنز کی مؤثر تکمیل میں بھی رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔</p> <p>مافیا کی مزاحمت سے خوفزدہ افسران نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے، خاص طور پر ایڈمنسٹریٹر ایم سی ایل اور کمشنر لاہور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کریں اور ہر آپریشن کے دوران پولیس کی بھاری نفری کو یقینی بنائیں تاکہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی مؤثر اور محفوظ طریقے سے جاری رہ سکے۔کیونکہ پولیس کی موجودگی کے بغیر روزانہ کی بنیاد پر آپریشن کرنا ممکن نہیں ہے، اور غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام کیلئے پولیس کا تعاون ناگزیر ہے۔ اگر پولیس تعاون فراہم نہیں کرتی تو غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری رہے گا، جو شہر کی پلاننگ اور ترقیاتی منصوبوں کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔</p> <p>واضح رہے کہ کرباٹھ گاؤں میں آپریشن کے دوران افسران و ملازمین پر فائرنگ کے واقعات بھی رونما ہوچکے ہیں۔</p>
Leave A Comment