تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، بیلاروس کےساتھ معاہدوں کوفوری عملی جامہ پہنائیں گے۔ بیلا روس کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر لوکاشینکو اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں، 8 سال کے وقفے کے بعد صدر لوکاشینکو کا دورۂ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر لوکاشینکو کی آمد پاکستان اور عوام کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی،  پاکستان کے عوام بیلا روس کو اپنا قریبی دوست سمجھتے ہیں اور ان کے تعاون پر مشکور اور قیادت کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، صدر لوکا شینکو کے لیے پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے، صدر لوکاشینکو اور وفد کے ساتھ بہت اہم معاملات پر تبادلۂ خیال ہوا۔شہباز شریف نے کہا کہ بیلا روس کے ساتھ دوطرفہ تعاون آگے بڑھائیں گے، دونوں ممالک مستقبل کےلائحہ عمل کےلیے سنجیدگی سے مل بیٹھیں گے۔

صدربیلا روس لوکاشینکو نے اس موقع پر کہا کہ  پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مضبوط تعلقات قائم ہیں،  ہمیں عوامی بہتری کے منصوبوں پر عمل کرنا ہوگا ، جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک دوسرے کیلئے مددگار ثابت ہوں گے، ذراعت اوردفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور صدر بیلاروس الیگزینڈر لوکاشینکو نے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے۔دونوں ممالک کے درمیان 2025ء سے 2027ء کے روڈ میپ پر مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا ہے جبکہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا ہے۔

آڈیٹر جنرل آفس اور بیلاروس کی اسٹیٹ کنٹرول کمیٹی کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ سمیت دیگر جرائم کو روکنے سے متعلق یادداشت پر بھی تبادلہ ہوا۔

پاکستان نیشنل ایکریڈیشن قونصل اور بیلاروس کے ایکریڈیشن سینٹر کے درمیان یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق معاہدہ بھی ہوا۔

ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی تعاون کے سمجھوتے، این ڈی ایم اے اور بیلاروس کی وزارت کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔

نیو ٹیک اور بیلاروس کے فنی تعلیم کے انسٹی ٹیوٹ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ مطلوب ملزمان کی حوالگی کا بھی معاہدہ ہوا ، ڈریپ اور بیلاروس کی وزارتٍ صحت کے درمیان تعاون، حلال اشیاء کی تجارت کے لیے تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان اور بیلاروس تعلقات کے تمام پہلوؤں میں مثبت پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا گیا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے باہمی فائدہ مند تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو گزشتہ روز 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے جب کہ بیلا روس کے وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل 68 رکنی وفد ایک روز قبل ہی پاکستان پہنچ گیا تھا۔

Leave A Comment

Advertisement