تازہ ترین

سموگ کی بگڑتی صورت حال پر پنجاب حکومت نے لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے دونوں شہروں میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سموگ کے حوالے سے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سموگ کی لپیٹ میں ہے،دھند کا سیزن بھی شروع ہوگیا ہے، اے کیو آئی لیولز انٹرنیشنل سٹینڈرز کے مطابق خطرناک ہیں، اس وقت سموگ ایک نیشنل ڈیزاسٹر ہےجو ہیلتھ کرائسز میں تبدیل ہوچکی ہے۔

مریم اورنگزیب کاکہنا تھا کہ ہمیں ہر طرف سے تجاویز آرہی ہیں، ڈبلیو ڈبلیو ایف نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سموگ کی 10سالہ پالیسی لانچ کردی ہے، ان کامزیدکہنا تھا کہ اب  کیمرہ مانیٹرنگ ہم خود دیکھ رہے ہیں، ہم نے 800سے زائد بھٹے مسمار کیے ہیں، بھٹوں کو زگ زیگ کر تبدیل کرکے چلوائے ہیں، سموگ والا مسئلہ نہ اگلے ماہ ختم ہوگا نہ اگلے سال، سموگ ایک لانگ ٹرم پراسیس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے ایبٹ آباد کا اے کیو آئی 290پر رہا ہے، یہ کسی ملک کی بلیم گیم نہیں، نہ بھارت ہوا کا رخ بدل سکتا ہے نہ ہم، دونوں ممالک کو اکٹھا بیٹھنا پڑے گا ، سموگ والا مسئلہ کسی ملک کا ذاتی نہیں بلکہ عوام کی زندگیوں کا ہے، سموگ کے خاتمے کیلئے پلان پر پچھلے  8ماہ سے عملدرآمد جاری ہے، لاہور میں کل اے کیو آئی ایوریج 1110تھی اور یہ 2ہزار تک بھی گئی تھی، لاہور کی سڑکوں پر گاڑیوں اوربائیکس کی تعداد کو دیکھ لیں کسی کو کوئی فرق نہیں، کل میں خود لاہور کی سڑکوں پر گئی ،فیملیز گھوم پھر رہی ہیں ،کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔

پریس بریفنگ میں وزیر تحفظ ماحولیات مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ سے متاثرہ اضلاع میں اسکول مزید 1 ہفتے تک بند رہیں گے، کالجز اور یونیورسٹیز میں آن لائن کلاسز ہوں گی۔ان کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹ کے کھلنے کے لیے شام 4 بجے تک کا وقت دیا گیا ہے، ریسٹورنٹس سے کھانا لے جانے کی اجازت رات 8 بجے تک ہو گی۔

وزیر تحفظ ماحولیات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، محکموں کو ادویات وافر کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔انہوں نے بتایا ہے کہ ملتان اور لاہور میں ہفتے سے اگلے اتوار تک تعمیرات پر پابندی عائد کر دی گئی۔

 

 

Leave A Comment

Advertisement