لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں اسموگ کی شدت برقرار
لاہور اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں اسموگ کی شدت برقرار رہے، ایسی آلودہ فضا میں سانس لینا انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے۔صبح سویرے لاہور میں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد 860 رکارڈ کی گئی، لاہور اس وقت بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر ہے۔اسموگ کے اثرات موٹرویز پر بھی پڑ رہے ہیں، ایم ٹو اور ایم تھری پر حد نگاہ کم ہوگئی ہے جبکہ لاہور میں اسموگ کے دوران اسکولوں میں تمام سرگرمیاں معطل کردی گئیں۔اساتذہ بھی گھروں سے آن لائن کام کریں گے، اسکولوں میں ٹیچرز اور والدین کی میٹنگز ہوئیں جس میں اسپورٹس، تفریحی دورے نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
دوسری جانب ملتان میں سموگ اس وقت ایک خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے اور شہر کے کئی علاقے اس وقت شدید سموگ کی لپیٹ میں ہیں۔شہری سموگ کے نقصان سے بے خبر ہیں اور وہ ماسک پہنے بغیر اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہیں، سموگ کی سب سے بڑی وجہ فیکٹریوں، گاڑیوں اور بھٹوں سے نکلنے والا دھواں ہے جو فضا میں نائیٹروجن آکسائیڈ خارج کر رہا ہے۔
Leave A Comment