بارسلونامیں بالکونیوں میں کپڑے سکھانے پر پابندی، 750 یورو تک جرمانے ہونگے
اسپین کے معروف سیاحتی شہر بارسلونا میں بالکونیوں اور عوامی گزرگاہوں کی جانب کھلنے والی کھڑکیوں میں کپڑے سکھانے پر پابندی ایک بار پھر خبروں کی زینت بنی ہوئی ہے۔ مقامی بلدیہ نے حالیہ دنوں اس پر سختی سے عمل درآمد شروع کیا ہے، جس کے بعد شہریوں میں بے چینی اور سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔یہ قانون دراصل 1998 میں منظور ہوا تھا اور 1999 سے نافذ العمل ہے، جس کے تحت عوامی منظر میں کپڑے سکھانے کو شہر کی خوبصورتی اور صفائی ستھرائی کے منافی قرار دیا گیا ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں 750 یورو تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔بلدیہ بارسلونا کا مؤقف ہے کہ اس اقدام کا مقصد شہر کے جمالیاتی حسن اور سیاحتی تشخص کو برقرار رکھنا ہے، تاکہ بیرون ملک سے آنے والے لاکھوں سیاحوں کو ایک خوشنما اور صاف ستھرا ماحول مہیا کیا جا سکے۔
تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے، خصوصاً ان افراد کے لیے جو چھوٹے اپارٹمنٹس میں رہائش پذیر ہیں اور جن کے پاس کپڑے سکھانے کے لیے کوئی متبادل کھلی جگہ موجود نہیں۔ سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے اس قانون کو "غریب مخالف" اور "غیر عملی" قرار دیا ہے۔
بلدیہ نے وضاحت کی ہے کہ عمارتوں کے اندرونی صحن یا روشندان میں کپڑے سکھانے کی اجازت ہے، اور یہ اقدام صرف اُن جگہوں پر لاگو ہوتا ہے جو براہ راست سڑک یا عوامی گزرگاہ کی جانب کھلتی ہیں۔
ماہرینِ شہری منصوبہ بندی کے مطابق اس قسم کے ضوابط یورپ کے کئی بڑے شہروں میں رائج ہیں، مگر ان پر عمل درآمد کا طریقہ کار اور شدت مختلف ہو سکتی ہے۔ بارسلونا میں اس قانون پر سختی سے عمل درآمد ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب شہر میں گرمی کی شدت میں اضافہ اور توانائی کے بچاؤ کی کوششوں کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد مشین کے بجائے قدرتی طریقوں سے کپڑے سکھانے کو ترجیح دے رہی ہے۔
شہری حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ بلدیہ کو اس قانون پر نظر ثانی کرنی چاہیے، یا کم از کم چھوٹے گھروں میں رہنے والے افراد کے لیے نرمی برتنے کے امکانات پر غور کرنا چاہیے۔
Leave A Comment